Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زاروں سے ڈریے پھولیے زر پر نہ زور پر

پنڈت دیا شنکر نسیم لکھنوی

زاروں سے ڈریے پھولیے زر پر نہ زور پر

پنڈت دیا شنکر نسیم لکھنوی

MORE BYپنڈت دیا شنکر نسیم لکھنوی

    زاروں سے ڈریے پھولیے زر پر نہ زور پر

    کیجے نگاہ حال سلیمان و مور پر

    روک اپنے نفس بد کو کہ حاصل ہے اختیار

    بیمار پر حکیم کو حاکم کو چور پر

    ہو آبرو بڑھانی تو یہ کہہ اب بحر کو

    ملتا ملائمت سے ہے کس زور و شور پر

    اک عمر سے وظیفہ ہے صاحب کے نام کا

    ناخن کے خط ہیں انگلیوں کے پور پور پر

    نرگس کے چشم بد کا ہے ناحق تمہیں خیال

    الزام بد نگاہی کا تہمت ہے کور پر

    پاؤں اپنا میرے سینہ پہ رکھ دیجے ایک بار

    اک لات بھی تو ماریے حاتم کی گور پر

    الفت میں دل امڈتے ہی سر تن سے اڑ گیا

    سرپوش جوش مے سے نہ ٹھہرا مٹھور پر

    کل تک جو شمع محفل عیش و نشاط تھے

    جلتا نہیں چراغ ہے آج ان کی گور پر

    بلبل سے ہم نے لڑکے کیا سر عشق فاش

    واقف ہزار تھے تو کھلا اب کرور پر

    ہوتے ہو باغ میں جو غزل خواں تم اے نسیمؔ

    خندہ گلوں کو آتا ہے بلبل کے شور پر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے