Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ذات کی سیر پہ نکلوں مری ہمت ہی نہیں

نگار عظیم

ذات کی سیر پہ نکلوں مری ہمت ہی نہیں

نگار عظیم

MORE BYنگار عظیم

    ذات کی سیر پہ نکلوں مری ہمت ہی نہیں

    اس بیاباں سے گزرنے کی جسارت ہی نہیں

    زندگی میں نے قناعت کا ہنر سیکھ لیا

    اب ترے ناز اٹھانے کی ضرورت ہی نہیں

    کوئی شکوہ نہ شکایت نہ ستم ہے نہ جفا

    ایک مدت سے تری ہم پہ عنایت ہی نہیں

    جب بھی ملتے ہیں چمک اٹھتی ہیں آنکھیں ان کی

    اور دعویٰ ہے انہیں ہم سے محبت ہی نہیں

    دل تو کیا چیز ہے پتھر بھی پگھل جائے مگر

    جذبۂ عشق میں تیرے وہ حرارت ہی نہیں

    اپنے اشکوں سے بنا دیتے بیاباں کو چمن

    کیا کریں ہم کو تو رونے کی اجازت ہی نہیں

    معتبر بھی وہی ارباب نظر میں ٹھہری

    جس کہانی میں کوئی حرف صداقت ہی نہیں

    اس کی یاد آئی ہے مت چھیڑ مجھے باد صبا

    تجھ سے پھر بات کروں گی ابھی فرصت ہی نہیں

    گلشن دل پہ خزاؤں کا تسلط ہے نگارؔ

    کوئی خواہش کوئی ارماں کوئی چاہت ہی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے