ذات و صفات کا تری راز عیاں نہاں بھی ہے
ذات و صفات کا تری راز عیاں نہاں بھی ہے
دل میں یقیں کی شکل ہے آنکھ میں تو گماں بھی ہے
وقت کی مصلحت سے کچھ میں ہوں خموش ورنہ آج
خامہ بدست ہی نہیں منہ میں مرے زباں بھی ہے
میرا تجسس حواس مجھ کو بندھا رہا ہے آس
جسم کے اس جہاں سے دور روح کا اک جہاں بھی ہے
جس میں غم جہاں فقط صورت یک حباب ہے
دل میں وہ تیرا جذب شوق قلزم بے کراں بھی ہے
وسعت عرش و فرش میں عزم و عمل سے آدمی
سمٹے تو ایک ذرہ ہے پھیلے تو اک جہاں بھی ہے
رازؔ بہ غور دیکھ تو سر سے بشر کو پاؤں تک
سنگ بھی ہے شرر بھی ہے آگ بھی ہے دھواں بھی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.