زاویہ ہونٹوں کا وہ دل کش بناتا کس طرح
زاویہ ہونٹوں کا وہ دل کش بناتا کس طرح
روح زخمیدہ بہت تھی مسکراتا کس طرح
انگلیاں بھی قوت بینائی رکھتی ہیں بہت
میں کسی کے جسم کو یہ سچ بتاتا کس طرح
کل مرے بچے بھی آ سکتے ہیں خوشبو کے لیے
شہر گل میں زہر کے کانٹے بچھاتا کس طرح
فن کی دولت بڑھ گئی تو دل کے ٹکڑے ہو گئے
میں سمندر بن گیا تو گھر بچاتا کس طرح
میں ہوں اک پتھر مگر دست ہنر میں رہ گیا
شیش محلوں کی ہے قسمت کیا بتاتا کس طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.