زاویہ کوئی نہیں ہم کو ملانے والا
زاویہ کوئی نہیں ہم کو ملانے والا
وحشت آباد کا میں تو ہے زمانے والا
پھر وہ تنہائی سا برتاؤ پرانے والا
پھر کوئی روٹھنے والا نہ منانے والا
در پہ تعینات رہی یوں تو سماعت میری
لیکن آیا ہی نہیں کوئی بلانے والا
کیا پتہ خواب میں اس نے مجھے دیکھا کہ نہیں
چین سے سویا رہا مجھ کو جگانے والا
رات بھر گونجی ہے آکاش میں برہا کی ترنگ
رات بھر سویا نہیں بھیروی گانے والا
بس اسی کام میں مشغول ہے سوتے جگتے
کیسے بھولے گا بھلا مجھ کو بھلانے والا
- کتاب : Namak (Pg. 75)
- Author : Subodh Saaqi
- مطبع : Arshia Publications (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.