زبان نطق میں پیدا اگر حسن بیاں کر لوں
زبان نطق میں پیدا اگر حسن بیاں کر لوں
چمن کے ذرہ ذرہ کو میں اپنا ہم زباں کر لوں
بہت ممکن ہے پیدا عشق میں دشواریاں کر لوں
مگر دل کو کسی صورت شناسائے فغاں کر لوں
نگاہ التفات اس کی اگر وسعت بداماں ہو
زمانہ بھر کے ارمانوں کو دل میں مہماں کر لوں
میں وہ ایذا طلب ہوں برسر منزل بھٹک جاؤں
رہ آساں میں پیدا جان کر دشواریاں کر لوں
اسیر نو ہوں میں واقف نہیں آداب زنداں سے
کہ کب نالہ کروں اور بند کب اپنی زباں کر لوں
مزے سوز محبت کے کوئی دل سے مرے پوچھے
جو قابو ہو تو ساری حسرتوں کو بجلیاں کر لوں
دکھا دوں گا کہاں جھکتے ہیں سر ساری خدائی کے
مگر پہلے میں تیرے آستاں کو آستاں کر لوں
میں خود واقف نہیں اب تک منیرؔ اس راز الفت سے
چھپاؤں راز دل کس سے میں کس کو راز داں کر لوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.