زباں اظہار لہجہ بھول جاؤں
زباں اظہار لہجہ بھول جاؤں
مرے معبود کیا کیا بھول جاؤں
بکھر جاؤں زمیں سے آسماں تک
پھر ایسا ہو سمٹنا بھول جاؤں
میں تیرا نام اتنی بار لکھوں
کہ اپنا نام لکھنا بھول جاؤں
تری پرچھائیں تو لے آؤں گھر تک
کہیں اپنا ہی سایہ بھول جاؤں
تری آواز تو پہچان لوں گا
یہ ممکن ہے کہ چہرہ بھول جاؤں
کبھی یہ بھی تو ہو بھٹکوں جہاں میں
اور اپنے گھر کا رستہ بھول جاؤں
جنون بندگی کی لاج رکھنا
اگر آداب سجدہ بھول جاؤں
میں کب تک سوچتا رہتا جہاں کو
یہی بہتر تھا جینا بھول جاؤں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.