زباں کے ساتھ یہاں ذائقہ بھی رکھا ہے
زباں کے ساتھ یہاں ذائقہ بھی رکھا ہے
تمہارا ذکر تمہارا پتا بھی رکھا ہے
سجا کے دھوپ کڑی آج گھر سے نکلے ہیں
کسی کے سائے کو زیر قبا بھی رکھا ہے
دھمال کے لیے کیا کم زمین پڑتی ہے
جو آسمان کو سر پر اٹھا بھی رکھا ہے
کسی طرح سے بھی رونق بڑھے مرے گھر کی
بجھا ہوا ہی سہی اک دیا بھی رکھا ہے
مرا شعار خیانت نہیں امانت ہے
ملا ہے زخم جو اس کو ہرا بھی رکھا ہے
صدائے دل زدگاں آئے اس طرف شاید
دریچہ ایک مکاں کا کھلا بھی رکھا ہے
- کتاب : Waraq-e-saadah (Gazals) (Pg. 36)
- Author : Hamdam Kashmiri
- مطبع : Hamdam Kashmiri, Khan Mahel, Shrinagar (2012)
- اشاعت : 2012
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.