زباں کو اپنی گنہ گار کرنے والا ہوں
زباں کو اپنی گنہ گار کرنے والا ہوں
خموش رہ کے ہی اظہار کرنے والا ہوں
میں کرنے والا ہوں ہر خیر خواہ کو مایوس
ابھی میں جرم کا اقرار کرنے والا ہوں
چھپانی چاہئے جو بات مجھ کو دنیا سے
اسی کا آج میں اظہار کرنے والا ہوں
وہ جس کے بعد مجھے کچھ نہیں ڈرائے گا
وہ انکشاف سر دار کرنے والا ہوں
مچی ہے کھلبلی ایسی نظر کے آنگن میں
کہ جیسے میں ترا دیدار کرنے والا ہوں
حیا کے رنگ سے گلزار ہو گیا چہرہ
پتہ ہے اس کو کہ میں پیار کرنے والا ہوں
- کتاب : Namak (Pg. 93)
- Author : Subodh Saaqi
- مطبع : Arshia Publications (2016)
- اشاعت : 2016
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.