زباں کچھ اور کہتی ہے نظر کچھ اور کہتی ہے
زباں کچھ اور کہتی ہے نظر کچھ اور کہتی ہے
مگر یہ زندگی کی رہگزر کچھ اور کہتی ہے
بیاں یہ باغباں کا ہے اجاڑا باغ آندھی نے
مگر کاٹی ہوئی شاخ شجر کچھ اور کہتی ہے
یہ اجڑا جسم زخمی روح اور سہمی ہوئی لڑکی
زمانہ مار ڈالے گا اگر کچھ اور کہتی ہے
دباؤ تھا کہ لالچ تھا لگا اخبار یہ پڑھ کر
حقیقت اور ہی کچھ تھی خبر کچھ اور کہتی ہے
نشانی چھوڑ جاتی ہیں اسدؔ یہ عمر کی راہیں
مسافر کچھ کہے گرد سفر کچھ اور کہتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.