زباں پر شکوۂ پیہم نہیں ہے
زباں پر شکوۂ پیہم نہیں ہے
سر تسلیم اپنا خم نہیں ہے
یہ ہر موسم میں پھلتی پھولتی ہے
محبت کا کوئی موسم نہیں ہے
منائیں خیر اپنی جان کی سب
کہ محفل میں وہ ایٹم بم نہیں ہے
زمیں پر ہیں سبھی آدم کے بیٹے
یہاں کوئی کسی سے کم نہیں ہے
زمیں پر بھاگ کر جائیں کہاں ہم
کہاں بتلاؤ ایٹم بم نہیں ہے
ہے گھر میں ریڈیو اور ٹیلی ویژن
ہمیں کیا غم کہ جام جم نہیں ہے
خدا کو ہے تلاش قوم دیگر
مسلمانوں میں وہ دم خم نہیں ہے
مسیحا کو بلا کر کیا کریں گے
ہمارے زخم کا مرہم نہیں ہے
سنایا قصۂ غم تو نے مظہرؔ
کسی کی آنکھ لیکن نم نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.