زباں پہ خود بخود عرض محبت آئی جاتی ہے
زباں پہ خود بخود عرض محبت آئی جاتی ہے
کھلے پڑتے ہیں ارماں زندگی شرمائی جاتی ہے
بلاوے آ رہے ہیں منزلوں کے شام سے لیکن
تمناؤں کو ان کی گود میں نیند آئی جاتی ہے
وہ آئے ہیں تسلی کے لئے لیکن یہ عالم ہے
نگاہیں نم ہیں لو آواز کی تھرائی جاتی ہے
دماغ و دل کی ساری کشمکش بے کار و لا حاصل
نشے کی طرح اس کی یاد سب پر چھائی جاتی ہے
نہیں کچھ تیرے باعث یہ اداسی بد گماں مت ہو
جہاں جاتا ہوں میرے ساتھ یہ تنہائی جاتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.