زباں پہ لفظ ہے میرا زبان ہے اس کی
زباں پہ لفظ ہے میرا زبان ہے اس کی
ہر ایک تیر ہے میرا کمان ہے اس کی
ادھار مانگ کے لایا ہوں چاہے جب لے لے
بہت سنبھال کے رکھا ہے جان ہے اس کی
اسی کے دم سے ہے قائم مری انا کا بھرم
ہے میری آن سلامت یہ شان ہے اس کی
بہت قدیم ہے لیکن جدید ہے پھر بھی
بہ قید عمر یہ دنیا جوان ہے اس کی
ہر ایک شام ہے اس کی ملامتوں کی امیں
ہر ایک صبح صباحت نشان ہے اس کی
زمیں کا فرش ہے اس کا کہ خوان نعمت ہے
خدائی جس کے لئے مہمان ہے اس کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.