Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زباں رکھتے ہیں مینا کی مگر طوطے کا قصہ ہے

رئیس الشاکری

زباں رکھتے ہیں مینا کی مگر طوطے کا قصہ ہے

رئیس الشاکری

MORE BYرئیس الشاکری

    زباں رکھتے ہیں مینا کی مگر طوطے کا قصہ ہے

    ذرا سی بات میں آنکھیں بدل لینے کا قصہ ہے

    سنا ہے لاٹھیوں سے پھٹ گیا دریا کا پانی بھی

    ہمارے خوبصورت گھر کے بٹوارے کا قصہ ہے

    بکا ہے کوڑیوں کے مول مجبوری میں ہیرا بھی

    ابھی پچھلے برس بیساکھ کے میلے کا قصہ ہے

    غریبی کے بڑھاپے سے خدا محفوظ ہی رکھے

    کسی بیٹی کی باتیں ہیں کسی بیٹے کا قصہ ہے

    کھلے چہروں کے سائے میں گزارو بھی کوئی لمحہ

    وہی بے چہرگی کا غم وہی چہرے کا قصہ ہے

    وہ پتھر کھاتے جاتے تھے دعائیں دیتے جاتے تھے

    مگر بھائی یہ چودہ سو برس پہلے کا قصہ ہے

    مری نکتہ رسی بھی میرے یاروں کو کھٹکتی ہے

    کہ میرے شعر کی گرمی سے جل جانے کا قصہ ہے

    وہ جس کے دم سے زندہ ہیں ہمارے شہر کے فتنے

    زبانوں پر اسی معصوم کے بچے کا قصہ ہے

    خیال آئے بھی کیسے اے رئیسؔ اس کی عبادت کا

    یہاں مندر کے جھگڑے ہیں وہاں کعبے کا قصہ ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے