Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زباں سے کچھ نہ کہا ان کہی نے ساتھ دیا

فیصل طفیل

زباں سے کچھ نہ کہا ان کہی نے ساتھ دیا

فیصل طفیل

MORE BYفیصل طفیل

    زباں سے کچھ نہ کہا ان کہی نے ساتھ دیا

    کلی سے ملتے ہوئے بیکلی نے ساتھ دیا

    یہ بات سنتے ہی آنسو نکل پڑے تھے مرے

    ملیں گے پھر سے اگر زندگی نے ساتھ دیا

    اداس شام اکیلے میں جھیلتا کیسے

    تمہاری یاد تھی اور بانسری نے ساتھ دیا

    گزرنا جان سے آسان تو نہیں تھا مگر

    بھلا ہو یار جو اس بے دلی نے ساتھ دیا

    سفر تو خیر سفر تھا گزر ہی جانا تھا

    جو تم نہ آئے تو اک اجنبی نے ساتھ دیا

    وہ مجھ کو چھوڑ کے جاتا تو مر نہ جاتا میں

    چلا گیا ہے مگر پھر اسی نے ساتھ دیا

    تمہیں یہ کس نے کہا ہے دیا دیے سے جلے

    میں جل رہا تھا تو میرا کسی نے ساتھ دیا

    میں نسل تیرگی کے وار سہہ رہا تھا بہت

    پھر اک چراغ جنی روشنی نے ساتھ دیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے