Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زبانیں چپ رہیں لیکن مزاج یار بولے گا

شایان قریشی

زبانیں چپ رہیں لیکن مزاج یار بولے گا

شایان قریشی

MORE BYشایان قریشی

    زبانیں چپ رہیں لیکن مزاج یار بولے گا

    کہ تو با ظرف ہے کتنا ترا کردار بولے گا

    نئی نسلوں کو کس نے کیا دیا ہے دیکھیے لیکن

    مرے اشعار میں تہذیب کا معیار بولے گا

    وہ جس نے کھائے ہیں دھوکے محبت کر کے اپنوں سے

    وہی تو خون کو پانی گلوں کو خار بولے گا

    جہاں سچ بات کہنے کا ہو مطلب جان سے جانا

    اسی محفل میں بس اپنا دل خوددار بولے گا

    وہاں اعمال کو اپنے کوئی جھٹلا نہ پائے گا

    کہ یہ حصہ بدن کا جب سر دربار بولے گا

    کوئی مانے نہ مانے پر محبت ہی حقیقت ہے

    ابھی میں کہہ رہا ہوں کل یہی اخبار بولے گا

    اگر خاموش کر بھی دی زباں رسم محبت میں

    سر محفل مگر شایانؔ کا کردار بولے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے