Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زبانیں زہر اگلیں اور قلم ترشول ہو جائیں

واحد نظیر

زبانیں زہر اگلیں اور قلم ترشول ہو جائیں

واحد نظیر

MORE BYواحد نظیر

    زبانیں زہر اگلیں اور قلم ترشول ہو جائیں

    پھر اس آب و ہوا میں کس طرح ہم پھول ہو جائیں

    بھنویں تلوار میں پلکیں بدل جائیں گی خنجر میں

    یہ سطریں ما بدولت کو اگر موصول ہو جائیں

    بھلا کیا فائدہ ایسے خداؤں کی پرستش کا

    جنہیں یہ بھی نہیں معلوم کب معزول ہو جائیں

    ہے مجبوری وہ پھولوں کو کہیں کانٹے بغیر اس کے

    نہیں ممکن کہ دشت خار میں مقبول ہو جائیں

    یہ تیری ناز برداری نہ ہم سے ہوگی اے دنیا

    نہیں وہ ہم جو کوچے میں کسی کے دھول ہو جائیں

    نظر آئیں تمہاری طرح ہر اک روز منظر پر

    ذرا سا ہم بھی اے پیارے جو نامعقول ہو جائیں

    پتے کی بات کہہ دوں یہ فقیروں کی ادائیں ہیں

    کبھی معروف ہو جائیں کبھی مجہول ہو جائیں

    نظیرؔ ایسے میں اب کوئی گواہی کیسے ممکن ہو

    جو قاتل کو کہیں قاتل وہی مقتول ہو جائیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے