Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ضبط الم سے عشق کا چرچا سوا ہوا

نازش بدایونی

ضبط الم سے عشق کا چرچا سوا ہوا

نازش بدایونی

MORE BYنازش بدایونی

    ضبط الم سے عشق کا چرچا سوا ہوا

    آشوب روزگار دل مبتلا ہوا

    تھی بے ثباتیوں میں حقیقت مجاز کی

    دل کیوں فریب خوردۂ نقش وفا ہوا

    جب تک الگ الگ نہ ہوں اجزا پتہ کہاں

    مانا کہ ذرے ذرے میں ہے وہ چھپا ہوا

    بس اے خیال توبہ کہ ہوں تشنہ کام عیش

    رکھا ہے میرے سامنے ساغر بھرا ہوا

    بے لطف ہو نہ جائے کہیں مرگ بے کسی

    یہ کون رو رہا ہے سرہانے کھڑا ہوا

    ہم اس کو ایک جنبش ابرو سے پا گئے

    وہ راز جو زبان عدو سے ادا ہوا

    اے جوش عشق یہ تری جرأت سے دور ہے

    یوں جلوہ گاہ میں رہے پردا پڑا ہوا

    دل وہ جگہ نہیں کہ حقیقت چھپی رہے

    وہم و خیال بن کے وہ آئے تو کیا ہوا

    عجلت ہوئی ہے یاد سخن ہائے بے شمار

    وہ منہ چھپا کے بیٹھ رہے یہ برا ہوا

    ناصح کے دل میں گرمئ الفت کہاں سے ہو

    ہے اک چراغ وہ بھی ازل کا بجھا ہوا

    اب ہم ہیں اور کشمکش موج اضطراب

    کشتی ڈبوئی اور الگ ناخدا ہوا

    اف عشق فتنہ ساز کی جادو فریبیاں

    دل سا رفیق چشم زدن میں جدا ہوا

    رکھی ہو در پہ لاش زمانہ ہو سوگوار

    تم کو قسم ہے منہ سے نہ کہنا یہ کیا ہوا

    کھنچتے ہیں وہ خدا نہ کرے پردہ فاش ہو

    کیا دیکھتا ہے گوشے میں کوئی چھپا ہوا

    بوتل بغل میں ہاتھ میں ساغر لئے ہوئے

    یہ کون آ رہا ہے ادھر جھومتا ہوا

    نازشؔ جفائے چرخ کا شکوہ بجا درست

    بے مہریٔ بتاں کا تمہیں سامنا ہوا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے