ضبط فغاں بجا سہی غم کے اثر کو کیا کروں
ضبط فغاں بجا سہی غم کے اثر کو کیا کروں
نالۂ شب کو کیا کروں آہ سحر کو کیا کروں
صبح شب فراق بھی شام الم سے کم نہیں
جس میں نہ کوئی نور ہو ایسی سحر کو کیا کروں
فطرت عشق نے مجھے دولت درد بخش دی
طاعت شب سے کام کیا ذکر سحر کو کیا کروں
صبح ازل کی روشنی میری نظر میں ہے ابھی
نور سحر تو آپ ہیں نور سحر کو کیا کروں
شام الم کی ظلمتیں کافی ہیں میرے واسطے
میں تو بلا نصیب ہوں لے کے سحر کو کیا کروں
صبح میں اب کہاں وہ حسن شام میں اب کہاں وہ کیف
عالم انتظار کے شام و سحر کو کیا کروں
عیش میں بھی خیال غم مانع ذوق و شوق ہے
اے شب وصل دل نواز وہم سحر کو کیا کروں
میرے نصیب میں نہیں جلوۂ صبح آرزو
کوکبؔ شام غم ہوں میں نجم سحر کو کیا کروں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.