ضبط غم ہے بے قراری میں قرار آنے کا نام
ضبط غم ہے بے قراری میں قرار آنے کا نام
یاں وفا کا نام ہے جاں سے گزر جانے کا نام
شمع خود جلتی ہے محفل میں اجالے کے لئے
جاں نثاری میں سوا ہے پھر بھی پروانے کا نام
گامزن ہیں جو جنوں کی راہ پر ان کے لئے
زندگی ہے بس اسی دل میں سما جانے کا نام
کوئی دیوانہ یہاں تھا کوئی فرزانہ مگر
لوح ہستی پر نہ دیوانے نہ فرزانے کا نام
یوں مسافت میں سرابوں کا رہا ہے سامنا
لگ رہا ہے اب حقیقت میں بھی افسانے کا نام
نام کی ہم جن کے مالا جپ رہے تھے رات دن
ان کے لب پہ تھا مسلسل ایک بیگانے کا نام
بھٹکے بھٹکے آج کل عادلؔ ہیں سارے رہنما
جیسے منزل رکھ لیا رستہ بھٹک جانے کا نام
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.