ضبط غم سے لاکھ اپنی جان پر بن آئے ہے
ضبط غم سے لاکھ اپنی جان پر بن آئے ہے
ہاں مگر یہ عزت سادات تو رہ جائے ہے
ہم انہیں اہل وفا کے چاہنے والوں میں ہیں
آسماں جن کے لئے صدیوں لہو برسائے ہے
کیا خدا کی شان ہے اس دور کا انسان بھی
اک ذرا مختار ہوتے ہی خدا بن جائے ہے
حوصلے کے ساتھ ہم نکلے تو ہیں گھر سے مگر
دیکھیے یہ راستہ کس آستاں تک جائے ہے
یہ شعور تشنگی ہے یا غرور تشنگی
تشنہ لب دریا پہ جا کے تشنہ لب لوٹ آئے ہے
شان حیرت ہے کہ جس کو سنگ کہہ دیتے ہیں لوگ
پھر وہی دل ٹوٹنے پر آئنہ کہلائے ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.