ضبط ناوک غم سے بات بن تو سکتی ہے
ضبط ناوک غم سے بات بن تو سکتی ہے
آدمی کی انگلی میں پھانس بھی کھٹکتی ہے
کیا کسی نوازش کی پول کھول دی میں نے
آنکھ جھینپتی کیوں ہے کیوں زباں بہکتی ہے
ہم قفس نصیبوں سے گلستاں کا کیا رشتہ
جس طرح کوئی ڈالی ٹوٹ کر لٹکتی ہے
ساتھیو تھکے ماندے ہارتے ہو ہمت کیوں
دور سے کوئی منزل دن میں کب چمکتی ہے
کام عزم و ہمت سے انصرام پاتے ہیں
کاہلی کی مت سنیے کاہلی تو بکتی ہے
جس کو نکہت و گل سے واسطہ نہیں ہوتا
خوش لباس پھولوں میں وہ نظر بہکتی ہے
شادؔ ان اندھیروں میں کہکشاں کی منزل سے
رات کے گزرنے کی صبح راہ تکتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.