ضبط ہونٹوں پہ آ گیا تو پھر
تیرا سب حوصلہ گیا تو پھر
سالہا سال کا اکیلا پن
تجھ کو اندر سے کھا گیا تو پھر
میری تنہائی کا یہ سناٹا
ہر طرف گونجتا گیا تو پھر
وہ جو تعبیر بن کے آیا ہے
خواب سارے جلا گیا تو پھر
ہر طرف یہ سفید سونا پن
منظروں کو جلا گیا تو پھر
جھیل آنکھیں سراہنے والا
ان کو دریا بنا گیا تو پھر
اپنے سب لفظ دے دئے اس کو
اب وہی بولتا گیا تو پھر
اس کے لہجے کا رنگ اگر ناہیدؔ
تیرے لہجے پہ چھا گیا تو پھر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.