ضبط کہتا ہے دل زار سنبھل جائے گا
ضبط کہتا ہے دل زار سنبھل جائے گا
شوق کہتا ہے ابھی تن سے نکل جائے گا
کل کی شب کٹ گئی جس طرح سے اے درد فراق
آج کا دن بھی اسی طرح سے ٹل جائے گا
تم جو بگڑے ہو تو بگڑا ہے مقدر اپنا
تم جو سنبھلو تو مقدر بھی سنبھل جائے گا
بد گمانی جو انہیں مجھ سے ہے گر دور ہوئی
ایک کانٹا سا مرے دل سے نکل جائے گا
تپش عشق سلامت ہے تو اک دن اے دوست
دل ترا موم کی مانند پگھل جائے گا
اس کو بخشے گا مرا عشق حیات جاوید
کون کہتا ہے ترا حسن یہ ڈھل جائے گا
درد الفت کہیں مٹتا ہے مٹائے سے جلیلؔ
آج پہلو سے گیا اور نہ کل جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.