Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ضبط کے قافلے پھر بھی راہوں میں تھے

علی اعجاز تمیمی

ضبط کے قافلے پھر بھی راہوں میں تھے

علی اعجاز تمیمی

MORE BYعلی اعجاز تمیمی

    ضبط کے قافلے پھر بھی راہوں میں تھے

    خواب آنکھوں میں تھا آپ بانہوں میں تھے

    کوئی بچھڑا تو پھر حسبنا اللہ کہا

    غم کے مارے تری بارگاہوں میں تھے

    جھیلتا کس طرح حاکم شہر غم

    تیر اشکوں میں تھے طنز آہوں میں تھے

    اس لیے بھی نہیں جیت پایا کبھی

    مات کے مشورے خیر خواہوں میں تھے

    عشق کے در پہ واری گئیں عظمتیں

    کتنے دامن دریدہ بھی شاہوں میں تھے

    یا خدا تیری جنت تو اپنی جگہ

    کچھ مزے بھی تو تھے جو گناہوں میں تھے

    ماں نے جاتے ہوئے تھا کہا خیر ہو

    پھر جہاں بھی گئے ہم پناہوں میں تھے

    دیکھنا ان کا اعجازؔ ہے ورنہ ہم

    روشنی میں کھڑے رو سیاہوں میں تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے