ضبط کیا ہے بتا گئی تھی مجھے
وہ نظر سب سکھا گئی تھی مجھے
دار تک خود گئی تھی یاد آیا
اور پھر نیند آ گئی تھی مجھے
شاعری نے بچا لیا مجھ کو
ورنہ دنیا تو کھا گئی تھی مجھے
موت کو بد مزہ بھی کیسے کہوں
ذائقہ تو چکھا گئی تھی مجھے
زندہ رہنے کی بد نما خواہش
خوبصورت بنا گئی تھی مجھے
پھر نہ دیکھا گیا کسی جانب
وہ نظر ایسے بھا گئی تھی مجھے
دل بناوٹ سے اوب جاتا تھا
سادگی راس آ گئی تھی مجھے
زندگی تلخیاں دکھاتے ہوئے
اک تجلی دکھا گئی تھی مجھے
میں محبت کے دم سے روشن تھی
سرد مہری بجھا گئی تھی مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.