Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ذہانت نے نئی دنیا کی بوطیقا مرتب کی

شاہد ماکلی

ذہانت نے نئی دنیا کی بوطیقا مرتب کی

شاہد ماکلی

MORE BYشاہد ماکلی

    ذہانت نے نئی دنیا کی بوطیقا مرتب کی

    کہانی حاشیے پر جا چکی شاعر کے منصب کی

    تری یہ گول دنیا تو کنواں ہے موت کا یا رب

    میں چکرایا توازن میں تو پائی داد کرتب کی

    نہ جانے آنکھ نے کیا دیکھ کر توسیع اسے دی ہے

    وگرنہ خواب کی مدت تو پوری ہو چکی کب کی

    صبا خوشبو کو آندھی گرد کو آگے بڑھاتی ہے

    یہاں سب فکر پھیلاتے ہیں اپنے اپنے مکتب کی

    ہماری کہکشاں کے وسط میں تاریک روزن ہے

    اسی میں محو ہوتی جا رہی ہے روشنی سب کی

    میں ان سے سرمئی صبحوں کی تمثیلیں نچوڑوں گا

    لگی ہیں ہاتھ کچھ پرچھائیاں بھیگی ہوئی شب کی

    فلک سے کام کے منظر کشید اک روز کر لوں گا

    زمیں سے اخذ کر لوں گا فضائیں اپنے مطلب کی

    ملیں گی دو تمنائیں تو حاصل کچھ نیا ہوگا

    کہ اجزا سے الگ ہوتی ہے خاصیت مرکب کی

    ہمارا ذوق نقاشی نہیں ہے آج کا پیارے

    زباں تشکیل کے غاروں میں تھی یہ لہر ہے تب کی

    کہیں ذرے کو اپنی موج میں اڑتا ہوا دیکھو

    تو شاید تم سمجھ پاؤ حیات آزاد مشرب کی

    نہیں معلوم کس شمسی فضا کے پاس سے گزرا

    چمک بڑھنے لگی امکان کے دم دار کوکب کی

    سیاہی پھیل کر دل سے جبیں تک آن پہنچی ہے

    بدل دی ہیں مسلسل سرکشی نے صورتیں سب کی

    گزر جوں ہی فراموشی کے دریا سے ہوا میرا

    وہیں اپنی صراحی آب نسیاں سے لبالب کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے