زہر کے گھونٹ پی رہے ہیں ہم
زہر کے گھونٹ پی رہے ہیں ہم
تیری نظروں میں جی رہے ہیں ہم
خوب ہے سوزن مژہ بھی تری
دل کے زخموں کو سی رہے ہیں ہم
گھر تو گھر سر دئے ہیں غربت میں
دشت میں بھی سخی رہے ہیں ہم
شوخ ہوں میکدے ہوں محفلیں ہوں
ہر جگہ متقی رہے ہیں ہم
تیرے کوچے کی گفتگو ہے فضول
تیرے تو دل میں بھی رہے ہیں ہم
پیش خدمت ہیں کوثر و تسنیم
کشتۂ تشنگی رہے ہیں ہم
دے دئے روٹیوں سمیت شتر
مفلسی میں غنی رہے ہیں ہم
نفس کے شر سے حلمؔ بچ کے رہو
مدتوں سے دکھی رہے ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.