زہر کو مے نہ کہوں مے کو گوارا نہ کہوں
زہر کو مے نہ کہوں مے کو گوارا نہ کہوں
روشنی مانگ کے میں خود کو ستارہ نہ کہوں
اپنی پلکوں پہ لیے پھرتا ہوں چاہت کے سراب
دل کے صحرا کو سمندر کا کنارہ نہ کہوں
ہجر کے پھول میں وہ چہرۂ زریں دیکھوں
وصل کے خواب کو ملنے کا اشارہ نہ کہوں
مرتے مرتے بھی یہ تحریر امانت میری
موت کے بعد بھی جینے کو خسارہ نہ کہوں
اپنی تکمیل کے ہر نقش میں دیکھوں اس کو
عرصۂ دہر کو حسرت کا نظارہ نہ کہوں
حشر سے پہلے مرے حشر کی تصویر نہ بن
حرف آخر کو کسی طور دوبارہ نہ کہوں
زندگی جس کی مرے دم سے عبارت ہو ظفرؔ
کیوں کہے کوئی اسے جان سے پیارا نہ کہوں
- کتاب : naquush (Pg. 270)
- اشاعت : 1979
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.