Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ضعیفی اس لئے مجھ کو سہانی لگتی ہے

خالد سجاد

ضعیفی اس لئے مجھ کو سہانی لگتی ہے

خالد سجاد

MORE BYخالد سجاد

    ضعیفی اس لئے مجھ کو سہانی لگتی ہے

    اسے کمانے میں پوری جوانی لگتی ہے

    نتیجہ یہ ہے کہ برسوں تلاش ذات کے بعد

    وہاں کھڑا ہوں جہاں ریت پانی لگتی ہے

    گزر رہا ہوں میں الہام کی اذیت سے

    ہر ایک بات ہی مجھ کو پرانی لگتی ہے

    اداس چہرے کی روتی ہوئی ہنسی مجھ کو

    کسی کے ہجر کی پہلی نشانی لگتی ہے

    زمیں کی خاک تو بکتی ہے کاغذات پہ اور

    بشر کی خاک کی بولی زبانی لگتی ہے

    میں اپنا عکس کسی اور شے میں دیکھوں گا

    کہ آئنے میں تو صورت پرانی لگتی ہے

    تو میرے جسم کو چھو کر بتا میں کیسا ہوں

    مجھے تو خاک یہ صدیوں پرانی لگتی ہے

    مصیبتوں کے تسلسل کو توڑ دیتی ہے

    کبھی کبھی کی خوشی ناگہانی لگتی ہے

    یہ کیسی خاک سے تو نے بنا دیا ہے مجھے

    کہ سانس لیتے ہوئے رائیگانی لگتی ہے

    میں رفتگاں کی ثقافت ہوں سو مری ہستی

    مرے ہی بچوں کو قصہ کہانی لگتی ہے

    کلام کرتی ہے خالدؔ جب آنسوؤں کی زباں

    زمیں کی بات بھی تب آسمانی لگتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے