زخم دیکھے نہ مرے زخم کی شدت دیکھے
زخم دیکھے نہ مرے زخم کی شدت دیکھے
دیکھنے والا مری آنکھوں کی حیرت دیکھے
مجھ پہ آساں ہے کہے لفظ کا ایفا کرنا
اس کو مشکل ہے تو وہ اپنی سہولت دیکھے
دل لئے جاتا ہے پھر کوئے ملامت کی طرف
آنکھ کو چاہئے پھر خواب ہزیمت دیکھے
کوئی صورت ہو کہ انکار سے پہلے آ کر
کس قدر اس کی یہاں پر ہے ضرورت دیکھے
دل تذبذب میں ہی رہتا ہے بوقت پیماں
لفظ دیکھے کہ رخ یار کی رنگت دیکھے
آنکھ بھر جاتی ہے اس کثرت نظارہ سے
دل تو ہر شکل میں بس ایک شباہت دیکھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.