زخم دل پر گلاب رکھا ہے
یا کوئی ماہتاب رکھا ہے
خود کو تقسیم کر کے رشتوں میں
کیسا دل کا حساب رکھا ہے
پیار سے بڑھ کے کوئی دنیا میں
میرے رب نے عذاب رکھا ہے
میری بے خواب سی ان آنکھوں میں
اس کی چاہت کا خواب رکھا ہے
اپنے ہر اک سوال میں لکھ کر
اس نے کوئی جواب رکھا ہے
کر کے سیراب سارے عالم کو
نام اپنا سراب رکھا ہے
خاص چشم کرم ہے رب کی ثبینؔ
مجھ کو اہل کتاب رکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.