زخم پیکان ستم لایق اظہار نہیں
زخم پیکان ستم لایق اظہار نہیں
ہم کو منظور علاج دل بیمار نہیں
دل مرا دیکھ کے کہتے ہیں کہ درکار نہیں
یہ بھی اک حسن طلب ہے کہ طلب گار نہیں
اک وفا ہے کہ انہیں یاد دلاتی ہے مری
اک یہی بات ہے جس سے انہیں انکار نہیں
مائل شوق اسیری ہے رہائی کیا ہے
وہ بھی آزاد نہیں ہے جو گرفتار نہیں
بے نیازی کی عجب شان ہے اللہ اللہ
اس کی دنیا ہے جو دنیا کا طلب گار نہیں
قید ہستی سے رہا ہوتا ہے تیرا وحشی
سانس زنجیر ہے اس کا بھی روادار نہیں
آتش عشق میں جلنے کو ہوا ہوں پیدا
ایک ذرہ بھی مری خاک کا بے کار نہیں
چشم ساقی کے اشاروں پہ نگاہیں رکھے
میکدے والوں میں اتنا کوئی ہشیار نہیں
بند کی آنکھ تو پھر ہم ہیں نہ دنیا ہے شمیمؔ
سفر منزل ہستی کوئی دشوار نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.