زخم اس زخم پہ تحریر کیا جائے گا
کیا دوبارہ مجھے دلگیر کیا جائے گا
اس کی آنکھوں میں کھڑا دیکھ رہا ہوں خود کو
کون سے پل مجھے تسخیر کیا جائے گا
میری آنکھوں میں کئی خواب ادھورے ہیں ابھی
کیا مکمل انہیں تعبیر کیا جائے گا
مجھ کو بیکار میں حیرت نے پکڑ رکھا ہے
شہر تو دشت میں تعمیر کیا جائے گا
تو نے دیکھا نہ کہیں مجھ کو نظر آیا ہے
ایسا منظر جسے تصویر کیا جائے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.