زخم کا مرہم درد کا اپنے درماں بیچ کے آئے ہیں
زخم کا مرہم درد کا اپنے درماں بیچ کے آئے ہیں
ہم لمحوں کا سودا کر کے صدیاں بیچ کے آئے ہیں
بکنے پر جب آ ہی گئے تھے اونچے مول تو بکتے ہم
ہم کو ہمارے رہبر لیکن ارزاں بیچ کے آئے ہیں
مینہ کیوں برسے خشک زمیں پر کیسے ہو مقبول دعا
جب خود بارش مانگنے والے ندیاں بیچ کے آئے ہیں
بھوک کی یہ شدت بھی آخر کیا سے کیا کر دیتی ہے
مجبوراً کل بچوں کی ہم گڑیاں بیچ کے آئے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.