زخم کھا کے بھی مسکراتے ہیں
زخم کھا کے بھی مسکراتے ہیں
ہم ہیں پتھر بکھر نہ پاتے ہیں
کوئی پہچان ہی نہ لے ہم کو
رنگ میں شام ہم ملاتے ہیں
خواب کا انتظار ختم ہوا
آنکھ کو نیند سے جگاتے ہیں
شام کے وقت ہجرتی پتے
سبز پیڑوں کا غم مناتے ہیں
عاصمہؔ روشنی بھرے الفاظ
اپنے اندر ہی جھلملاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.