زخم کھانے کے لیے اشک بہانے کے لیے
زخم کھانے کے لیے اشک بہانے کے لیے
ہم ہیں دنیا میں فقط رنج اٹھانے کے لیے
وائے قسمت کہ ہمیں کوئی بہانہ نہ ملا
اس پری وش سے رہ و رسم بڑھانے کے لیے
ایسی بے نظم ہے تحریر حیات فانی
کوئی دھن ہی نہیں بنتی اسے گانے کے لیے
ہم نے خود خون کیا اپنی تمناؤں کا
اپنے اشعار کو غم ناک بنانے کے لیے
جز خجالت ہمیں کیا اجر ملا ہے کاشفؔ
ہم نے کیوں اپنی انا واری زمانے کے لیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.