زخم کھاتے ہیں جی جلاتے ہیں
ہم کہاں ایسے باز آتے ہیں
زندگی روز گھٹتی جاتی ہے
مسئلے روز بڑھتے جاتے ہیں
اب کہاں بھوت اور بلائیں رہیں
آدمی آدمی کو کھاتے ہیں
ایک وہ ہم سے دور رہ کے بھی خوش
ایک ہم اپنا دل جلاتے ہیں
خاک سے خاک بھی نہیں ملتی
روز ہم خاک چھان آتے ہیں
موسم نارسائی آیا ہے
صبر کی فصل اب اگاتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.