Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زخم کو پھول بنانے کا ہنر جانتے ہیں

عبدالصمد خطیب

زخم کو پھول بنانے کا ہنر جانتے ہیں

عبدالصمد خطیب

MORE BYعبدالصمد خطیب

    زخم کو پھول بنانے کا ہنر جانتے ہیں

    ہم بھی فنکار ہیں یہ اہل نظر جانتے ہیں

    ہم کہ غافل نہیں احوال سے تیرے جاناں

    نوک مژگاں پہ ہے کیوں شعلۂ تر جانتے ہیں

    ایک ہی پل میں بدل دیتا ہے چہرے کا نظام

    موسم غم ہے بڑا زود اثر جانتے ہیں

    میری حساس طبیعت ہے بہت ہی حساس

    میری فطرت کو مرے دیدۂ تر جانتے ہیں

    اب تو منزل پہ پہنچنے کا بھی امکان نہیں

    چند سانسیں ہیں فقط زاد سفر جانتے ہیں

    کیوں مرے غم میں نہیں ہوتے وہ شامل کہ خطیبؔ

    میرے غم کو مرے احباب اگر جانتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے