زخم کو زخم نہیں جسم کی زینت سمجھو
زخم کو زخم نہیں جسم کی زینت سمجھو
زندہ دل ہو تو ہر اک رنج کو راحت سمجھو
سادگی اتنی بھی اچھی نہیں ناداں نہ بنو
پیار کو پیار عداوت کو عداوت سمجھو
شاخ گل سے مجھے تشبیہ نہ دو ضد نہ کرو
آگ میں جلتی ہوئی کوئی عمارت سمجھو
جلد بازی میں کوئی رائے نہ قائم کر لو
غور سے خط کو پڑھو خط کی عبارت سمجھو
ایک بیدار نفس شہر میں زندہ ہے ابھی
قدر داران جنوں یہ بھی غنیمت سمجھو
خود نمائی کا ذریعہ ہوں مری قدر کرو
آئنہ ہوں مجھے چہروں کی امانت سمجھو
تلخ گو ہو کے بھی ہر حال میں مخلص ہوں عزیزؔ
میری عادت کو نہ دیکھو مری فطرت سمجھو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.