زخم کیوں دل پہ لگاتے ہو جو بھرنے کے نہیں
زخم کیوں دل پہ لگاتے ہو جو بھرنے کے نہیں
مٹ گئے نقش وفا کے تو ابھرنے کے نہیں
ہم کو اس اوج شرف تک ہے رسائی مشکل
آپ اس مسند نخوت سے اترنے کے نہیں
ایسا گلشن کی سیاست نے کیا ہے پابند
ہم اسیران قفس آہ بھی کرنے کے نہیں
بڑھ گئی کاکل ہستی کی پریشانی اور
جائیے آپ سے گیسو یہ سنورنے کے نہیں
کتنے سیلاب بلا جھیل چکے ہیں ہم لوگ
اب کسی شورش امواج سے ڈرنے کے نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.