زخم سینے پہ لگا آنکھ سے آنسو نکلے
دلچسپ معلومات
(مئی 1963ء)
زخم سینے پہ لگا آنکھ سے آنسو نکلے
غم کی آہٹ سے کئی درد کے آہو نکلے
حلقۂ ریگ رواں دشت کے دریا کا بھنور
وحشت دل کے سفینے میں اگر تو نکلے
بد گمانی کی نگاہوں سے جو دیکھا ہے تجھے
تیری ہر بات میں سو طرح کے پہلو نکلے
مہک اٹھے یہ بیاباں بھی گلستاں کی طرح
قید گلزار سے آزاد جو خوشبو نکلے
اس کڑی دھوپ میں تھا کس کو سفر کا یارا
ہر قدم سایہ کناں کاکل و گیسو نکلے
سحر گل کارئ احساس کا باعث ہیں ندیمؔ
دل میں جو تیر غم جاں کے ترازو نکلے
- کتاب : Shola-e-Khushboo (Pg. 147)
- Author : Salahuddin Nadeem
- مطبع : Raheel Salahuddin (1984)
- اشاعت : 1984
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.