زخم الفت کے کسی کو نہ دکھائے میں نے
زخم الفت کے کسی کو نہ دکھائے میں نے
جسم کے ظاہری سائے بھی چھپائے میں نے
میں نے بے ربط زمینوں میں بھی اشعار کہے
اور صحراؤں میں گلشن بھی بنائے میں نے
وصل کی رات بھی چپ چاپ گزاری اس نے
اس کو الفت کے بھی آداب سکھائے میں نے
میری باتوں سے کسی طور وہ قائل نہ ہوا
لاکھ جینے کے اسے خواب دکھائے میں نے
تم سے بد شکل سا اک شخص بھلایا نہ گیا
جان سے بڑھ کے تھے جو لوگ بھلائے میں نے
اس نے بے لوث مروت میں گنوایا مجھ کو
کن زمینوں پہ یہ اشجار اگائے میں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.