زخمی نہ بھول جائیں مزے دل کی ٹیس کے
زخمی نہ بھول جائیں مزے دل کی ٹیس کے
للہ چھڑکے جاؤ نمک پیس پیس کے
غصہ ہے زہر حق میں دل بے انیس کے
الماس پیستے ہو عبث دانت پیس کے
میلی نگاہ ہوتی ہے آئینہ دیکھ کر
نظارے مدتوں سے ہیں روئے نفیس کے
خلوت میں ہی تصور جاناں ندیم ہے
طالب جلیس کے ہیں نہ خواہاں انیس کے
معنی نہ پائے جوہر شمشیر یار کے
ٹکڑے جگر کے ہو گئے ٹکڑے کسیس کے
پھیکا ہی ذائقہ دہن زخم کا رہا
کیا بد مزا ہوا میں نمک پیس پیس کے
پیر فلک کسی کو نہ دے گا زر نجوم
یعنی درم ہیں یہ کف دست خسیس کے
کٹ کٹ گیا میں دیکھ کے مضمون قتل کو
اے بت قلم ہوں ہاتھ ترے خوش نویس کے
دس بیس ہر مہینے میں ابرو نظر پڑے
اس سال سارے چاند ہوئے تیس تیس کے
حرف آ گیا شکستگیٔ دل کے لکھنے میں
ٹوٹے قلم ہزاروں شکستہ نویس کے
لکھتے ہیں چھپ کے کاتب اعمال سب کا حال
اعمال نامہ پرچہ ہیں خفیہ نویس کے
مکتوب میں عبارت رنگیں لکھو منیرؔ
فقرے نہیں پسند دقیق و سلیس کے
- Muntakhabul-Alam
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.