زخموں کی مناجات میں پنہاں وہ اثر تھا
زخموں کی مناجات میں پنہاں وہ اثر تھا
آنکھوں سے ٹپکتا ہوا آنسو بھی گہر تھا
اشکوں کی معیت میں تھے مغموم اندھیرے
صدمات کی ہر سیج میں اک خوف کا گھر تھا
پتے ہوں کہ پھل سب کا تھا اک اور ہی عالم
حیرت ہے مگر اس پہ کہ بونا وہ شجر تھا
دروازے مکانوں کے ہوئے بند سر شام
کہتے ہیں مگر یہ کہ جیالوں کا نگر تھا
کیسی وہ ہوس تھی کہ بنی موجب تعزیز
جنت سے نکلوا دیا کیسا وہ ثمر تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.