زخموں کو میرے رنگ حنا دے گئی صبا
زخموں کو میرے رنگ حنا دے گئی صبا
چاہا تھا کیا بہار میں کیا دے گئی صبا
پرواز کر رہی ہے خلاؤں میں روح بھی
اپنے مریض غم کو شفا دے گئی صبا
دشت جنوں کو گرد اڑی اور جم گئی
عریاں تھا میرا جسم قبا دے گئی صبا
دل کو اڑا کے لے گئی مانند بوئے گل
کانٹوں پہ لوٹنے کی سزا دے گئی صبا
یہ برق یہ حوادث دوراں فضول ہیں
میری فنا کو رنگ بقا دے گئی صبا
ٹوٹا نہ پھر بھی اس کے خیالوں کا سلسلہ
دل کے قریب آ کے صدا دے گئی صبا
سیلانیؔ اس بہار میں جاتے ہوئے ہمیں
مرجھائے گل غموں کی ردا دے گئی صبا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.