زخموں سے میرا جسم یہاں چور چور تھا
زخموں سے میرا جسم یہاں چور چور تھا
احساس میرے کرب کا اس کو ضرور تھا
پتھر اچھالتا رہا ہر ایک کی طرف
کیا جانے کس خیال کا اس کو غرور تھا
دل بھی دھڑک رہا تھا گنہ گار کی طرح
جیسے کوئی ثبوت بھی پیش حضور تھا
لگتا ہے میری بات سے وہ بھی قریب تر
حالانکہ دیکھنے میں بہت دور دور تھا
کیا جانے کس خیال سے وہ چپ رہا مگر
اظہار حال درد بھی لیکن ضرور تھا
اب اس کی ذات میں ہو کوئی بات تو نظرؔ
پہلے تو اس کے ربط میں کتنا سرور تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.