ذلیل مصلحتوں کا اسیر نکلے گا
ذلیل مصلحتوں کا اسیر نکلے گا
خبر نہیں تھی کہ تو بے ضمیر نکلے گا
ہمارے شہر کے لوگوں کو یہ امید نہ تھی
امیر شہر بھی دل کا فقیر نکلے گا
اگر نقاب ہٹی راہزن کے چہرے سے
تو کیا خبر تھی ہمارا امیر نکلے گا
میں جانتا تھا ترے لب سے بد گمانی میں
جو لفظ نکلے گا بن کر وہ تیر نکلے گا
سنا ہے کوچۂ شیشہ گراں سے آج انورؔ
وہ سنگ زادوں کا جم غفیر نکلے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.