زلزلے میں بندگی خوف خدا اپنی جگہ
زلزلے میں بندگی خوف خدا اپنی جگہ
ہر کوئی کم ظرف تھا چھوٹا بڑا اپنی جگہ
کون جانے لائے گا ابر کرم سو آفتیں
مور کا یہ رقص اور کالی گھٹا اپنی جگہ
میں بھی دیکھوں اس برس کچھ برہمی طوفان کی
مستقل سی دوستی کا واسطہ اپنی جگہ
آنکھ کیوں کھلتی نہیں ہے سن کے قدموں کی پکار
دھول اڑاتا ہے بہت وہ راستہ اپنی جگہ
اس کی آمد سے مرے دل کا نگر روشن ہوا
ہوگا اپنے شہر میں وہ رو سیہ اپنی جگہ
رونقؔ اپنی چپ کی بے کیفی کا ہے لذت شناس
انبساط شہرت بانگ درا اپنی جگہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.