زمانہ بے کراں تھا بے کراں ہم نے نہیں رکھا
زمانہ بے کراں تھا بے کراں ہم نے نہیں رکھا
ترے غم سے ورا کوئی جہاں ہم نے نہیں رکھا
ہمیشہ سامنے آئے مثال صبح رخشندہ
کبھی مدھم اجالوں کا سماں ہم نے نہیں رکھا
عطا کی اس ضو سے بزم ہر امکاں کو تابانی
کبھی دل کو چراغ نیم جاں ہم نے نہیں رکھا
رہے نشے میں لیکن انتہائے خاکساری سے
کہ سر پر بے خودی کا آسماں ہم نے نہیں رکھا
ہمارے آسماں کا ہر ستارہ سب پہ روشن ہے
کسی زخم محبت کو نہاں ہم نے نہیں رکھا
کیا ہے ضبط بھی تو درد کے طوفاں اٹھائے ہیں
خموشی کو سکوت خونچکاں ہم نے نہیں رکھا
ہمارا ہر سخن سیدھا اترتا ہے دل و جاں میں
کوئی بھی خنجر غم ناتواں ہم نے نہیں رکھا
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 533)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.